جذبات اور روابط اہمیت رکھتے ہیں - سماجی جذباتی نشوونما میں معاونت
مسودہ
عنوان:جذبات اور روابط اہمیت رکھتے ہیں - سماجی جذباتی نشوونما میں معاونت
بیان کرنے والا:بیان کرنے والا:جذبات اور روابط اہمیت رکھتے ہیںسماجی جذباتی نشونما میں حمایت
سپر: سماجی جذبات کی نشوونما
اپنے بچوں کی جسمانی ضروریات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے،
اور یہ ان کی سماجی اور جذباتی نشوونما کو بھی پروان چڑھاتا ہے۔
مخاطب کرنا چھوٹی عمر سے ہی بچوں کے جذبات کو سمجھنے سے
مختلف شعبوں میں ان کی طویل مدتی نشوونما بشمول ان کےجذبات نظم و ضبطمیں رکھنے اور باہمی ذاتی مہارتوں میں مدد ملتی ہے۔
ذیلی عنوان: نومولود بچے
نومولود بچے
نوزائیدہ بچے بول نہیں سکتے لیکن اپنی آوازوں اور حرکات کے ذریعےوہ مختلف جذبات کا اظہار کر سکتے ہیں
اس ایک ماہ کے بچے کو فیڈر پلادیا گیا ہے اورڈائپر تبدیل کر دیا گیا ہے لیکن وہ پھر بھی رو رہا ہے۔
والدین کو کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ کیا کریں۔مم کی آنٹی انہیں یاد دلاتی ہیںکہ بچہ کا رونا صرف اپنی ضروریات کا اظہار کا طریقہ ہے۔
شاید وہ بے چین ہے یا قربت چاہتا ہے۔
وہ مم کو بچے کو اٹھانے ، اسے گلے لگانے
اور تھپکنے کی ترغیب دیتی ہے ۔
تو مم نے اسے آہستہ سے اٹھایا اور کہنے لگی۔
مم: اوہ! ممی یہی ہیں، شش…
راوی: کچھ ہی دیر بعد بچہ پرسکون ہو جاتا ہے۔
آنٹی مم سے یہ بھی کہتی ہیں
آنٹی: اب وہ اپنی مم کی آواز پہچان سکتا ہے۔
اس لیے اسے زیادہ گلے لگائیں اور اس کے قریب رہیں
اس سے بچے کو زیادہ محفوظ محسوس کرنے میں مدد ملے گی۔ایسا لگتا ہے کہ بس وہ رونا ہی جانتا ہےِ،
لیکن وہ ایک یا دو ماہ میں مزید جذبات دکھائے گا۔
راوی: بےبی گود میں لیے جانے اور اپنی مم کی نرم آواز سننے کے بعدآہستہ آہستہ رونا بند کر دیتا ہے۔
ذیلی عنوان: الگ ہونے پر پریشانی
الگ ہونے پر پریشانی۔یہ مم اپنے نو ماہ کے بیٹے کوپلے روم تک لے جا رہی ہےاور ایک ایسے دوست سے ملتی ہے جسے اس نے طویل عرصے سے نہیں دیکھا تھا۔
اس کے دوست نے بچے کو اٹھانے کی کوشش کی،
تو بچہ رونے لگتا ہے۔
مم پہلے اپنے بچے کو چپ کرواتی ہے
پھر کچھ دیر اکٹھے کھیلنے کے بعد
مم بچے کو اپنے دوست کے قریب لاتی ہے۔
بچہ اسے قبول کرنے لگتا ہے
اور اس کے ساتھ کھیلتے ہوئے ہنستا ہے۔
سپر: الگ ہونے پر پریشانی
راوی: بچے تقریبا 8 ماہ کی عمر سے ہونے پر پریشانی ظاہر کرنا شروع کر دیتے ہیں۔جب بچہ دیکھ بھال کرنے والے سے الگ ہو جاتا ہے،
اور نئے لوگوں کے ارد گرد یا نئے ماحول میں ہوتا ہے،
تو بچہ فکر مند ہو سکتا ہے اور رونا شروع کر سکتا ہے۔
قدرتی نشوونما کے ایسے ردعمل کو قبول کرنے سے،
والدین اپنے بچے میں تحفظ کا احساس پیدا کرکے
اور الگ ہونے سے بتدریج ہم آہنگ ہونے میں مدد کر سکتے ہیں۔
ذیلی عنوان: دوسال کے عمر کی پیچدگیاں
بیان کرنے والا: دوسال کے عمر کی پیچدگیاںجب بچہ دو سال کا ہو جاتا ہے، تواس کے جذبات زیادہ پیچیدہ ہو جاتے ہیں.
ذاتی تخیل میں فروغ کے ساتھ،
وہ اپنے خیالات کا زیادہ احساس رکھنے لگتا ہے
اور ہو سکتا ہے کہ وہ تعاون کرنے کے لیے کم آمادہ ہو۔کیا درج ذیل صورت حال آپ کو جانی پہچانی نظر آتی ہے؟یہ ڈید اپنی بیٹی کو پارک میں کھیلنے کے لیےلے جانے کے لیے کپڑے پہنا رہا ہے
اس کی بیٹی ضد کرنے لگتی ہے
اور بار بار اپنا ٹراؤزر پہننے سے انکار کرتی ہے۔
بیٹی: نہیں!راوی: تو ڈیڈ اپنی بیٹی کو نرمی سے تعاون کرنے کی ترغیب دینے سے پہلے
تحمل سے اسے پرسکون کرتا ہے۔
دو سال کے بچے آسانی سے جھنجلا جاتے ہیںاور انہیں سنبھالنا مشکل ہو سکتا ہے۔
تاہم، چیزوں کو ان کے نقطہ نظر سے دیکھ کر
اور صبر سے رہنمائی فراہم کرکے ،
والدین اپنے جذبات پر قابو پانے میں ان کی مدد کر سکتے ہیں۔
ذیلی عنوان: اسکول میں داخلے سے پہلے والے بچے
اسکول میں داخلے سے پہلے والے بچےاسکول میں داخلے سے پہلے والے سالوں میں داخل ہوتے ہوئے،
آپ کے بچے کو یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ کیسے چلنا ہے۔آپ اسے اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنے کے مزید مواقع دے سکتے ہیں اور
دوسروں کی ضروریات اور جذبات کا خیال رکھنے میں اس کی رہنمائی کر سکتے ہیںبچوں کا ایک گروپ پارک میں خوشی سے کھیل رہا ہے۔
ایک بچے کی دادی اور ڈیڈ گروپ کو
کھیلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں جب دادی کہتی ہیں،
دادی: تمھارا بیٹا ہر وقت صرف کھیلتا ہے۔
تم اس کا کسی کلاس میں داخلہ کیوں نہیں کراتے؟
راوی: ڈیڈ اختلاف کرتے ہیں اور وضاحت کرتے ہیں،
ڈید: بچوں کے لیے کھیلنا ضروری ہوتا ہے۔
دوسروں کے ساتھ رہنے کا طریقہ سیکھنے کے دورانوہ مزے کر سکتے ہیں۔
بیان کرنے والا: جب وہ بات کررہے ہوتے ہیں، لڑکا ایک اور بچے کے ساتھسپرنگ رائڈر پر بحث کرنے لگتا ہے۔
لڑکا : پہلے میں! واہ...بچہ: نہیں! میں کھیل رہا ہوں!راوی: تو ڈیڈ اس کے پاس جاتا ہے اور اپنے بیٹے کو پرسکون کرتا ہے،
اور انہیں باری باری کھیلنے کی ترغیب دیتا ہے۔اسکول میں داخلے سے پہلے والے بچے اپنے اور دوسروں کے
جذبات میں فرق سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلنا بھی پسند کرتے ہیں۔
لیکن پھر بھی باہمی مہارتوں کو فروغ دینے کے لیےانہیں والدین کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔بچے پیدائش سے ہی مختلف جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ان کی بڑھوتری کی ضروریات کا جواب دے کر
اور مناسب رہنمائی فراہم کرکے،
والدین ان سماجی، جذباتی اور مجموعی نشوونما کے لیے
کر ایک مضبوط بنیاد رکھ سکتے ہیں۔
یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے!
بچوں کی سماجی اور جذباتی نشوونما کے بارے میں مزید معلومات کے لیے
اور بچوں کے جذبات کا جواب کیسے دیا جائے،
براہ کرم "جذبات کی کوچنگ پر تجاویز"
اور "جذبات کی کوچنگ کے 5 مراحل" پر ویڈیوز دیکھیں ۔آپ www.fhs.gov.hk پر فیملی ہیلتھ سروس
محکمہ صحت کی ویب سائٹ بھی ملاحظہ کر سکتے ہیں
اور متعلقہ پمفلٹس سے رجوع کرسکتے ہیں۔یہ ویڈیو محکمہ صحت کی فیملی ہیلتھ سروسکی طرف سے تیار کی گئی ہے۔