جائے کیا سکون پر کیسے کو بچے ہوئے روتے
مسودہ
عنوان: جائے کیا سکون پر کیسے کو بچے ہوئے روتے
راوی: جب آپ کا بچہ روتا ہے تو آپ کیا کرتے ہیں؟
منظر: جب بچہ رو رہا ہوتا ہے تو والد پالنےتک جاتا ہے ۔
وہ گیلا لنگوٹ چیک اور تبدیل کرتا ہے ، پھر بچے کو اپنی بانہوں میں آہستہ سے جھلاتا ہے ۔
راوی: سب سے پہلے ، آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آپ کا بچہ کیوں رو رہا ہے۔ ایک بچہ اپنی بنیادی جسمانی ضروریات کی نشاندہی کے لیے رو سکتا ہے ، مثال کے طور پر ، جب وہ بھوکا ہوتا ہے یا اپنے گیلے لنگوٹ سے تکلیف محسوس کرتا ہے تو وہ روتا ہے۔ دوسرے اوقات میں ، آپ کے بچے کو آپ کے گلے لگنے اور جسمانی قربت سے تحفظ کے احساس کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ جیسا کہ بچے کا رونا بنیادی ضروریات کی نشاندہی ہوتا ہے، توجب اسےآپ کی طرف سے تسکین کی ضرورت ہو، اسے پرسکون نے اور گود میں اٹھانے کی صورت میں اس کی عادت بگڑنے کی فکر نہ کریں۔ بچے 8 سے 9 ماہ کے ہونے تک آپ کی توجہ کے لیے رونے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے۔ لہٰذا آپ اپنے بچے کو گود میں لےکر اس کی عادت نہیں بگاڑ رہے ہوں گے۔ اپنے بچے کو اٹھانے سے پہلے آپ مرحلہ وار اس کی ضرورت چیک کرسکتے ہیں۔
منظر: والد بچے کی گردن اور پیٹھ چیک کرتا ہے کہ آیا وہ بہت گرم ہے۔
راوی: اپنے بچے کو سکون دینے کے لیے ایک وقت میں ایک طریقہ آزمائیں۔ یہ آپ کو یہ جاننے کے قابل بناتا ہے کہ آپ کے بچے کے
رونے پر قابو پانے کا موثر طریقہ کیا ہے۔
منظر: والد مختلف امکانات چیک کرنے کے بعد بچے کو اٹھا لیتا ہے۔
راوی: زیادہ پریشان ہونے اور جلدبازی سے گریز کریں۔ ایک ہی وقت میں بہت سی چیزیں کرنا آپ کے بچے کو ضرورت سے زیادہ محرک کرے گا اور اسے مزید تناؤ اور تکلیف کا احساس دلائے گا۔ اگر آپ کا بچہ مندرجہ بالا طریقوں کو آزمانے کے بعد بھی شدت سے روتا رہتا ہے تو شاید اسے وہی ہوگا جسے ہم شیر خوارکا درد شکم کہتے ہیں۔ اگر ایسا ہے، تو آپ اسے اٹھاکر اپنے سینے اور کندھے کے ساتھ سیدھا لگا سکتے ہیں۔ دھیرے دھیرے جھلائیں یا ہلکورے دیں۔ جب آپ کا بچہ پرسکون ہو جائے تو اپنی حرکات دھیمی کردیں۔ اگر آپ ابھی تک پتہ نہیں لگا پائے کہ آپ کا بچہ کیوں روتا رہتا ہے، تو آپ اسے چوسنے سے سکون پہنچانے کے لیےچوسنی دے سکتے ہیں۔ اگر آپ کا بچہ چھاتی کا دودھ پیتا ہے تو اسے چوسنی نہ دیں کیونکہ اس سے وہ الجھن میں پڑ جائے گا۔ ایک ماہ سے زائد عمر کے بعد ہی چوسنی دیں۔ یا آپ اپنے بچے کو ہلکورے دینے والی کرسی پر رکھ سکتے ہیں۔ رونے والے بچے کو سکون دینے کے لیے یہ صرف کچھ تجاویز ہیں۔ آپ اپنے خاندان ، رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ بچے کو بہلانے کے طریقے بانٹ سکتے ہیں۔آپ جو بھی طریقے آزمائیں ، آپ کو ہمیشہ پرسکون رہنا چاہیے اور اپنے بچے کی حفاظت کو اولیت دینا چاہیے۔ اگر آپ کو اپنے بچے کے دلاسہ قبول کیے بغیررونے کی فکر اور خدشات ہیں تو اپنے بچے کو زچہ و بچہ کے صحت مرکز میں لے جائیں یا اپنے خاندانی ڈاکٹر یا اطفال کے ماہر سے مشورہ کریں۔