نامعلوم اہمیت والے غیر معمولی اسکوویمس خلیات شدید خطرہ والے کا ٹیسٹ (30 سال سے کم عمر والی خواتین کے لیے) انجام دیا گیا
جب سروائیکل اسکریننگ ٹیسٹ ASCUS کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ خلیے خوردبین کے نیچے عام خلیات سے کچھ مختلف ہیں، لیکن ان کے اندر اس درجہ خرابی نہیں آئی ہے کہ اسے کینسر سے پہلے کے خلیات کہا جائے۔ ASCUS سروائیکل اسکریننگ ٹیسٹوں میں سب سے عام غیر معمولی دریافت ہے: اسکریننگ ٹیسٹ سے گزرنے والی ہر 100 خواتین میں سے تقریبا 3 سے 5 میں مندرجہ بالا علامات ہوں گی، اور ان میں سے 50 فیصد کے خلیات 4 سے 6 ماہ کے بعد معمول پر آجائیں گے۔ HPV اسکریننگ ایک اضافی ٹیسٹ ہے جو اس بات کا جائزہ لینے کے لیے کیا جاتا ہے کہ آیا سرویکل خلیے شدید خطرہ والے ہیومن پیپیلوما وائرس (HPV) سے متاثر ہوئے ہیں۔ یہ وقت کے ساتھ ساتھ خلیات کے قبل از وقت یا کینسر والے خلیوں میں تبدیل ہونے کے خطرے کا بھی اندازہ لگاتا ہے کیونکہ سرویکل کینسر کے تقریباً تمام کیسز شدید خطرہ والے HPV کے مسلسل انفیکشن کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
اگر سروائیکل خلیات شدید خطرہ والے HPV سے متاثر نہیں ہوئے ہیں، تو خلیے کے شدید خراب ہونے کا امکان بہت کم ہے۔ لہذا، خواتین کو صرف 3 سال بعد سرویکل اسمیر کو دہرانا چاہیے۔ اگر مکرر اسمیر کا نتیجہ حسب معمول ہے تو وہ دوسری خواتین کی طرح معمول کی اسکریننگ جاری رکھ سکتی ہے۔ اگر دوبارہ ٹیسٹ کا نتیجہ مسلسل خلاف معمول خلیات یا خلیات کو مزید بگاڑ کے ساتھ دکھاتا ہے، تو کولپوسکوپی کے لیے ماہر کلینک کے پاس بھیجا جائے گا۔
ہم سمجھتے ہیں کہ آپ جلد از جلد دوبارہ ٹیسٹ کروانا چاہ سکتے ہیں۔ چونکہ سروائیکل خلیات کی بیرونی تہہ پچھلے اسمیر کے دوران ہٹا دی گئی تھی اور خلیوں کے دوبارہ بڑھنے میں وقت (کم از کم 4 تا 6 ہفتے) لگتا ہے، اس لیے جلد از جلد دوبارہ معائنہ سروائیکل خلیات کی حالت کی درست عکاسی نہیں کر سکتا اور خلیات کو معمول پر آنے کے لیے کافی وقت فراہم نہیں کرے گا۔ اس کے علاوہ، متواتر ٹیسٹ ان تبدیلیوں کا پتہ لگا سکتے ہیں جو کبھی کینسر کا باعث نہیں بن سکتیں، اس طرح غیر ضروری پریشانی، جانچ اور علاج کا باعث بنتی ہے۔ اس لیے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ وقت متعینہ پر دوبارہ ٹیسٹ میں شرکت کریں۔
اگر سروائیکل کے خلاف معمول خلیے شدید خطرہ والے HPV سے متاثر ہوئے ہیں، تو اس بات کا امکان ہے کہ یہ خلیے شدید طور پر خراب ہو سکتے ہیں یا کینسر میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔ لہذا، خواتین کو کولپوسکوپی کے لیے ماہر کلینک میں بھیجا جائے گا۔ کیونکہ عام طور پر سرویکل سیل کے شدید بگاڑ سے کینسر تک بڑھنے میں 5 سے 10 سال لگتے ہیں اس لیے اس حالت سے شاذ و نادر ہی کوئی فوری خطرہ لاحق ہوتا ہے، لہذا براہ کرم زیادہ فکر مند نہ ہوں۔
کولپوسکوپی کیا ہے؟
کولپوسکوپی سے مراد خورد بین کا استعمال کرتے ہوئے اندام نہانی اور سروِکس کا معائنہ کرنا ہے۔ معائنہ کا طریقہ کلینک میں اینستھیزیا کے بغیر کیا جا سکتا ہے اور اس میں تقریباً 10 منٹ لگیں گے۔
طریقۂ کار
ڈاکٹر کولپوسکوپ داخل کرے گا، اندام نہانی اور سروِکس کو ایک خاص دوا کے محلول سے رنگے گا اور پھر کسی بھی خلاف معمول زخموں کی نشاندہی کرنے کے لیے ایک خوردبین کا استعمال کرے گا۔ اگر کوئی خلاف معمول زخم دیکھا جاتا ہے، تو ڈاکٹر ٹشو کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا نکالنے کے لیے ایک آلہ استعمال کرے گا اور اسے مزید تجزیہ کے لیے لیبارٹری بھیجے گا۔