بچے کا فارمولا کیسے تیار کریں اور اپنے بچے کو کیسے کھلائیں
مسودہ
عنوان: بچے کا فارمولا کیسے تیار کریں اور اپنے بچے کو کیسے کھلائیں
راوی: شیر خواربچے کا فارمولا کیسے تیار کریں اور اپنے بچے کو کیسے کھلائیں۔
راوی: فارمولا خوراک کی درست تیاری بچوں کی غذائیت کی مقدار کے لیے ناگزیر ہے اور بیکٹیریل انفیکشن کو کم کرتی ہے۔
عنوان: شیر خوار کے فارمولا کی تیاری
راوی: شیر خوار کے فارمولا کی تیاری
منظر: والد پانی کو ابالنے کے لیے برقی کیتلی چلاتا ہے۔
ذیلی عنوان: پانی کو ابالیں
راوی: پہلے، نل کا پانی ابالیں۔ برقی کیتلی استعمال کرتے وقت، انتظار کریں جب تک یہ خود بخود بند نہ ہو جائے۔ پھر پانی کو 30 منٹ سے کم وقت کے لیے ٹھنڈا ہونے کے لیے چھوڑ دیں، تاکہ پانی کا آخری درجہ حرارت 70 سینٹی گریڈ سے کم نہ ہو۔
منظر: والد تیاری کی جگہ کو صاف کرنے کے لیے ایک تولیا استعمال کرتا ہے
اور صابن اور پانی سے اپنے ہاتھ دھوتا ہے۔
پھر اپنے ہاتھ صاف تولیہ سے خشک کرتا
ہے۔
ذیلی عنوان: جگہ کو صاف اور جراثیم سے پاک کریں۔
راوی: اس جگہ کو صاف کریں جہاں آپ خوراک تیار کرنے جا رہے ہیں۔
ذیلی عنوان: اپنے ہاتھوں کو صاف کریں۔
راوی: پھر ، اپنے ہاتھوں کو صابن اور پانی سے اچھی طرح دھوئیں اور انہیں صاف تولیہ سے خشک کریں۔
منظر: والد بوتل کو جراثیم کش مشین سے باہر نکالتا ہے اور پانی جھٹکتا ہے۔
راوی: بوتل کو جراثیم کش مشین سے باہر نکالیے اور بوتل اور نپل سے اضافی پانی جھٹک کر نکال دیں۔ بوتل اور نپل کو ابلے ہوئے پانی سے کھنگال لیں، اگر انہیں جراثیم کش کیمیکلز سے صاف کیا گیا ہے۔ ۔
منظر: والد بوتل میں پانی انڈیلتا ہے۔
ذیلی عنوان: ابلے ہوئے پانی کی مناسب مقدار انڈیلیں ( 70 ڈگری سیلسیس سے کم نہ ہو)
راوی: ابلتے ہوئے پانی کی مناسب مقدار، 70 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ گرم، بوتل میں انڈیلیں۔
منظر: والد فارمولا دودھ کا ڈبہ نکالتا ہے۔
ذیلی عنوان: فارمولا پاؤڈر کی درست مقدار شامل کریں۔
راوی: پانی میں فارمولا پاؤڈر کی صحیح مقدار شامل کریں جیسا کہ لیبل پر بیان کیا گیا ہے۔ بہت زیادہ پاؤڈر ڈالنا جسم میں پانی کی کمی (ڈی ہائیڈریشن) کا سبب بن سکتا ہے۔ دوسری طرف ، ناکافی پاؤڈر کم غذائیت کا باعث بنے گا۔
منظر: والد ڈبے کے اندر سے چمچ نکالتا ہے
وہ نرمی سے فارمولا
پاؤڈر سے اسکوپ بھرتا ہے اور صاف ، خشک چاقو کا ہموار کنارا استعمال کرتے ہوئے
اسے برابر کرتا ہے۔
راوی: ڈبے میں فراہم کردہ اسکوپ فارمولا پاؤڈر سے نرمی بھرلیں۔ صاف ، خشک چاقو کے ہموار کنارے کا استعمال کرتے ہوئے اسے برابر کریں۔ پاؤڈر کو نیچے نہ دبائیں۔
منظر: والد نپل اور ڈھکن کو بوتل سے جوڑتا ہے ۔
راوی: نپل اور ڈھکن کو بوتل سے جوڑیں۔
منظر: والد بوتل کو جھٹکے دیتا یا گھماتا ہے یہاں تک کہ پاؤڈر اچھی طرح حل ہو جائے۔
ذیلی عنوان: پاؤڈر کو حل کرنے کے لیے ہلائیں۔
راوی: بوتل کو نرمی سے جھٹکیں یا گھمائیں یہاں تک کہ پاؤڈر اچھی طرح حل ہو جائے۔
منظر: والد بوتل کے نچلے حصے کو نلکے کے بہتے پانی کے نیچے رکھتے ہیں۔ والد بوتل کے نیچے کا آدھا حصہ ٹھنڈے پانی کے بیسن میں رکھتا ہے ۔
ذیلی عنوان: دودھ کو ٹھنڈا کریں
راوی: پھر، دودھ کو جلدی سے اس درجہ حرارت تک ٹھنڈا کریں جو پلانے کے لیے موزوں ہو۔ بوتل کے نچلے آدھے حصے کو بہتے نل کے نیچے رکھیں یا اسے ٹھنڈے پانی کے بیسن میں رکھیں۔
منظر: والد بوتل کی سطح کو صاف کاغذی تولیے سے خشک کرتا ہے۔
راوی: پھر، بوتل کی سطح کو خشک کریں۔
منظر: والد درجہ حرارت جانچنے کے لیے دودھ کے چند قطرے اپنی کلائی پر ٹپکاتا ہے۔
ذیلی عنوان: درجہ حرارت کی جانچ کریں۔
راوی: دودھ کے چند قطرے اپنی کلائی پر ٹپکائیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ درجہ حرارت دودھ پلانے کے لیے موزوں ہے۔
عنوان: اپنے بچے کو بوتل کے ساتھ دودھ پلانا۔
راوی: اپنے بچے کو بوتل سے دودھ پلانا ۔
منظر: والد بچی کو تھامتا ہے۔
راوی: جب دودھ پلائیں ، اپنے بچے کو اس طرح تھامیں کہ اس کا سر اس کے جسم سے اونچا ہو۔
منظر: والد بوتل کو جھکاتا ہے اور بچی کا منہ نپل سے آہستہ سے مس کرتا ہے۔
راوی: اپنی بچی کے منہ کو نپل سے آہستہ سے مس کریں اور وہ اپنا سر اس کی طرف کرے گی
ذیلی عنوان: بوتل کو جھکائیں ۔
راوی: بوتل کو جھکا کر رکھیں تاکہ نپل دودھ سے بھرجائے ۔ اس طرح آپ کی بچی دودھ چوسنے کے دوران ہوا نگلنے سے محفوظ رہتی ہے۔
منظر: بچہ پیٹ بھرنے کی علامات دکھاتا ہے۔
ذیلی سرخی: جب پیٹ بھرنے کی علامات ظاہر ہوں تو دودھ پلانا بند کریں۔
راوی: جب آپ کا بچہ پیٹ بھرنے کی علامات دکھائے تو دودھ پلانا بند کریں ، مثال کے طور پر ، جب چوسنا سست ہوجائے ، اگر وہ چوسنا بند کردے یا بوتل سے منہ موڑ لے۔
منظر: دودھ بوتل میں باقی بچ گیا۔
ذیلی عنوان: بچا ہوا دودھ ضائع کردیں۔
راوی: بچا ہوا دودھ ضائع کر دینا چاہیے۔ بچا ہوا دودھ دوبارہ استعمال نہ کریں۔ بچے کو ایسی حالت میں بوتل سے دودھ پیتے کبھی تنہا نہ چھوڑیں کہ وہ تولیے یا تکیے کے سہارے بیٹھا ہو۔۔ اس سے پھندا لگنے یا دم گھٹنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
منظر: دانت کی سڑن کی تصویر
ذیلی عنوان: دانت کی سڑن
راوی: بوتل کے ساتھ سونا بعد کی زندگی میں دانتوں کی سڑن کا باعث بن سکتا ہے۔
عنوان: اپنے بچے کو ڈکار دلوانا۔
راوی: اپنے بچے کو ڈکار دلوانا ۔
منظر: جب بچہ دودھ ختم کر لیتا ہے تو والد اسے اوپر اٹھا لیتا ہے ۔
راوی: جب آپ کا بچہ دودھ پی لے تو اسے ڈکار دلوائیں۔ یہ دودھ پلانے کے بعد اسے دودھ واپس اوپر آنے سے بچاسکتا ہے۔ آپ اسے تب بھی ڈکار دلوا سکتے ہیں جب وہ دودھ پیتے ہوئے ٹھہرتا ہے۔
ڈکار دلوانے کے دو طریقے ہیں:
منظر: والد بچی کو سیدھا تھامتا ہے اور اس کے سر کو سہارا دے کراپنے کندھے سے لگاتا ہے اوراسے آہستہ سے تھپتھپاتا ہے یا اس کی پیٹھ سہلاتا ہے۔
راوی: اپنے بچے کو سیدھا تھامیں ، اور اس کا سر اپنے کندھے پر ٹکائیں اوراسے کچھ منٹ تک آہستگی سے تھپتھپائیں یا اس کی پیٹھ سہلائیں ۔
منظر: والد بچی کو گود میں بٹھا کر ایک ہاتھ سے اس کے سینے اور سر کو سہارا دیتا ہے اور دوسرے ہاتھ سے اس کی پیٹھ نرمی سے تھپتھپاتا یا رگڑتا ہے۔
راوی: متبادل کے طور پر ، بچے کو اپنی گود میں بٹھا لیں ، ایک ہاتھ سے اس کے سینے اور سر کو سہارا دیں جب کہ آپ اسے دوسرے ہاتھ سے کچھ منٹ تک اس کی پیٹھ نرمی سے تھپتھپائیں یا سہلائیں ۔
منظر: والد بچی کو سیدھی پوزیشن میں رکھتا ہے۔
راوی: دودھ پلانے کے بعد ، اپنے بچے کو تھامنا اور اسے 10 سے 20 منٹ تک سیدھی پوزیشن میں رکھنا دودھ کو واپس اوپر آنے سے روک سکتا ہے۔
اختتامی شاٹ: محکمہ صحت کا لوگو۔
محکمہ صحت اس ڈیجیٹل ویڈیو کے کاپی
رائٹ کا مالک ہے۔
یہ ڈیجیٹل ویڈیو صرف غیر تجارتی استعمال کے لیے تیار کی گئی ہے۔
اسے
کرایہ پر دینے ، فروخت کرنے یا دوسری صورت میں منافع کمانے کے مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا
چاہیے۔
2015 میں تیار کی گئی