بچوں میں کھانے کی اچھی عادات ڈالنے میں مدد کریں
کھانے بنانے اور کھانے کے علاوہ، ذیل میں کچھ ایسے مشورے دئیے جا رہے ہیں جن سے والدین اپنے بچوں میں پیٹ بھر کے کھانا کھانے اور صحت بخش غذا کھانے کی عادات پیدا کر سکتے ہیں۔
اچھا کھانے کے لیے رول ماڈل طے کریں
پری سکول عمر کے بچے نقل کر کے بہت خوش ہوتے ہیں۔ عین ممکن ہے کہ وہ کھانے میں آپ کی پسند، ناپسند اور آپ کا طرز زندگی اپنا لیں جیسا کہ آپ کتنی جسمانی مشقت کرتے ہیں۔ جب بھی ممکن ہو کھانا اپنے بچوں کے ساتھ کھائیں۔ کھانے اور سنیک کے وقت پر پھل، سبزیاں اور اناج اپنے بچوں کے سامنے کھائیں تاکہ وہ آپ کو دیکھ سکیں۔ نئی چیزیں ہمیشہ ان کے ساتھ بیٹھ کر کھائیں۔
اپنے بچوں کو دوسرے گھر والوں کے ساتھ کھانے دیں
مل کر کھانا کھانے سے بچوں میں کھانے پر توجہ دینے اور آپ کو کھانے کی اچھی عادات ظاہر کرنے کا موقع ملتا ہے۔ جتنا ہو سکتا ہے، مل کر کھانا کھائیں۔
مختلف غذائیں پیش کریں
مختلف کھانے پیش کرنے سے پری سکول عمر کے بچے کھانے کے مختلف گروپس سے مطلوبہ غذائیت حاصل کر سکتے ہیں۔ اس بات کا بھی زیادہ امکان ہے کہ وہ نئی غذائیں آزمائیں گے اور اسے کھانے کی اچھی عادات میں شامل کر لیں گے۔
دن کے اہم کھانے میں 3-4 قسم کے گروپس میں کھانے پیش کریں۔ غذائیت بھری غذائیں جیسا کہ پھل، پنیر یا دودھ سے بنی مصنوعات اور صحت بخش غذا کے حلقے کو وسیع کرنے کے لیے گندم کی روٹی پیش کریں۔
کھانا اور سنیک باقاعدگی سے دیں
دن میں 3 کھانے باقاعدگی سے اور 2 یا 3 سنیک دیں۔ باقاعدہ کھانے اور سنیک میں کم از کم 1.5 گھنٹے کا فاصلہ رکھیں تاکہ کھانا ہضم ہو جائے۔ کھانے کے لیے مناسب وقت رکھیں جیسا کہ 30 منٹ۔ جب آپ کا بچہ کھانے میں دلچسپی نہ لے رہا ہو تو عین ممکن ہے کہ اس کا پیٹ بھر چکا ہے۔ کھانے کے بعد انہیں دودھ یا اپنی پسند کا سنیک دینے سے گریز کریں۔ اس طرح بچہ کھانا چھوڑ کر اس کے بعد ملنے والے سنیک کا انتظار کرنے لگے گا۔ سنیک دینے کے وقت میں لچک دکھائیں۔ اگر آپ کا بچہ کہہ رہا ہے کہ اسے بھوک لگی ہے تو وقت سے پہلے کچھ ہلکا پھلکا کھانے کو دیں۔
بچے کو فیصلہ کرنے دیں کہ کتنا کھانا ہے
اپنے بچے کو کھانے سے چھوٹے چھوٹے حصے دیں۔ انہیں بتائیں کہ اگر ضرورت پڑے تو وہ مزید مانگ سکتے ہیں۔ سارا کھانا ختم کرنے پر اصرار مت کریں۔ اپنے بچے کو بھوک کی طلب کے متعلق سیکھنے دیں۔ انہیں فیصلہ کرنے دیں کہ وہ کتنا کھانا کھائیں۔ اس سے آگے چل کر زیادہ کھانے اور موٹاپے سے نجات ملے گی۔ اس طرح کھانے کا وقت بھی ہنسی خوشی کسی پریشانی کے بغیر گزرجائے گا۔
نئی غذائیں دینا مت چھوڑیں
بچے نئی غذائیں یا سبزیاں فوراًَ قبول نہیں کرتے۔ بعض اوقات بچے 10 سے بھی زیادہ مرتبہ کوشش کرنے کے بعد کوئی نئی چیز کھاتے ہیں۔
اپنے بچوں کے لیے اچھا نمونہ بنیں۔ اگر آپ بھی ان کے ساتھ کھائیں گے تو نئی چیز خوشی خوشی کھا لیں گے۔
کچھ بچے نئی غذا کو کسی پرانی غذا کے ساتھ مل کر زیادہ جلدی کھا لیتے ہیں اور کچھ میں یہ عادت نہیں ہوتیں۔ کھانا دینے کے مختلف طریقے آزمائیں جیسا کہ نئی غذا کو سادہ شکل میں دینا اور کھانے کا علیحدہ علیحدہ رکھنا۔
بچوں کو اپنی توجہ دیں، کھانا نہیں
بچوں کو گلے لگائیں، انہیں چومیں، تعریف کریں، ان کے ساتھ کھیلیں، کہانیاں سنائیں یا باہر کوئی کام کریں۔
کھانے کی شکل میں بچوں کو انعام دینے سے انہیں وہ چیزیں اور زیادہ مانگنے کی عادت ہو گی۔ اگر آپ چپس یا میٹھی چیزیں انعام کے طور پر دیں گے تو وہ ان چیزوں کو اور بھی زیادہ پسند کرنے لگیں گے۔ اگر ہم بچوں سے کہیں کہ ’’اپنی سبزی جلدی سے ختم کرو پھر آپ کو ٹافی ملے گی‘‘ تو وہ سبزی سے جان چھڑانے لگیں گے اور ٹافی کو اپنی عادت بنا لیں گے۔
بچے پریشانی کا شکار ہوں تو انہیں کھانے کی چیز دے کر خوش کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اس طرح انہیں سکون کے لیے کھانے کی عادت پڑ سکتی ہے۔ انہیں گلے لگا کر، چوم کر یا ان کے ساتھ باتیں کر کے انہیں خوش کریں۔
کھانے کا مثبت ماحول بنائیں
کھانے کا وقت ایسا ہوتا ہے کہ آپ کھانے اور کھانا کھانے کی عادات کی تعریف کر سکتے ہیں۔ بڑے بچے کھانے سے متعلق کاموں میں مدد بھی کر سکتے ہیں جیسا کہ دسترخوان تیار کرنا، پھل یا سبزیاں دھونا۔ اس سے بچوں میں اچھا کام کرنے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔
اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھائیں اور انہیں اچھا ماحول دیں۔ توجہ بانٹنے والی تمام چیزیں ہٹا دیں جیسا کہ کھلونے اور الیکٹرونکس کی مصنوعات وغیرہ۔ کھانے کے وقت ٹی وی بند رہنا چاہیے۔
صحت مند رہنے کے لیے بچوں کے لیے جسمانی مشقت کی مثال بھی بنیں۔ کھیل کے وقت کو فیملی ٹائم بنا دیں۔ اپنے بچوں کے ساتھ ٹی وی دیکھنے کی بجائے واک کریں، بھاگیں اور کھیلیں۔