میرا بچہ پیالی میں دودھ پینے سے انکار کرتا ہے
سوال: میرا بچہ پیالی میں پانی پی لیتا ہے مگر اس میں دودھ پینے سے انکار کر دیتا ہے، مجھے کیا کرنا چاہیئے؟
جواب: اس کا تعلق غالباً اس کے سیکھنے کے عمل سے ہے۔ کچھ والدین ایسا کبھی کبھار ہی کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچے کو، جبکہ وہ پیالی میں پینا سیکھ رہے ہوتے ہیں تو وہ انہیں پیالی میں دودھ پینے کی پیشکش کریں ،چنانچہ بچوں کو پیالی سے دودھ پینے کا بہت کم تجربہ ہوتا ہے۔ اگر والدین اکثر پانی پینے کے لیئے پیالی میں پیش کریں تو یہ ہو سکتا ہے کہ بچے پیالی سے پانی پینا اپنا لیں، نتیجے کے طور پر بچے پیالی سے دودھ پینے سے ہچکچا سکتے ہیں، اگرچہ وہ اس سے پینا سیکھ بھی چکے ہوں۔
بطور والدین، آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ آپ کی مدد اور مسلسل کوشش کی وجہ سے آپ کا بچہ وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ یہ سب سیکھ لے گا۔ اس کے لیئے آپ کے بچے کو کچھ وقت درکار ہوگا کہ وہ اس نئے تجربے سے روشناس ہو سکے۔ تبدیلی کے ساتھ وابستہ رہیں۔ دودھ دینے کے لیئے پیالی پیش کریں۔ کوشش کریں کہ واپس بوتل کی طرف نہ جائے، چاہے آپ کا بچہ /بچی دودھ کم ہی کیوں نہ پی رہا ہو۔ اور جب وہ سو رہا / سو رہی ہو یا لیٹا/ لیٹی ہو تو اسے کچھ بھی پینے کی اجازت نہ دیں۔ اگر آپ یہ سوچتی ہیں کہ آپ کا بچہ دودھ کم پی رہا ہے اور آپ کو اس کی کیلشیم کی مقدار سے پریشانی ہے تو آپ کو ڈیری کی دیگر مصنوعات یا زیادہ کیلشیم والی متبادل اشیاء جیسے پنیر، دہی اور ٹوفو مہیا کرنی چاہیئں۔ آپ ان کے کھانوں میں دودھ والی چیزوں، مثال کے طور پر دودھ اور انڈوں، کسٹرڈ اور ملک پوریج کا اضافہ کر سکتے ہیں۔
سوال: کیا میں اپنے بچے کو، جبکہ اسے پیالی سے متعارف کرایا جا رہا ہو، میں اسے دودھ پیش کر سکتی ہوں؟
جواب: ہاں آپ دودھ ، پانی گھل جانے والا جوس ڈال کر دے سکتے ہیں۔ در حقیقت آپ کوئی بھی مائع چیز جو کہ بچے کے لیئے مناسب ہو، پیالی میں ڈال کر دے سکتے ہیں۔ یہ چیز انہیں پینے کی دیگر چیزوں سے شناسائی حاصل کرنے میں مدد دے گی اور بروقت بوتل کو چھوڑنے میں مدد دے گی۔
سوال: اگر میرا بچہ پیالی میں پینے سے انکار کر دے تو مجھے کیا کرنا چاہیئے؟
جواب: کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ بچے پیالی کے استعمال سے انکار کر دیتے ہیں۔ ذیل میں دیئے گئے چند ٹوٹکے ان کی طرف سے مزاحمت پر قابو پانے میں مدد دے سکتے ہیں:
1. پیالی کو چیک کریں
- اگر سپل پروف پیالی استعمال کر رہے ہیں تو اس میں ایک نان سپل والو ہوتا ہے یا اس میں ایک ٹوٹنی لگی ہوتی ہے جس سے مشروبات بہت آہستگی سے بہتے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے بچے کو مشروب لینے کے لیئے زیادہ زور سے چوسنا پڑے گا۔ اپنے بچے کے لیئے اسے آسان بنانے کے لیئے بس اتنا کریں کہ یا تو اس والو کو ہٹا دیں یا پھر اس ٹوٹنی کو اتنا کھول دیں کہ جس سے پانی، بھری پیالی سے باآسانی بہنے لگے۔ ڈھکن لگی پیالی سے ایک پیالی کی طرف آنا، آپ کے بچے کو ایک کھلے بہنے والی پیالی سے پینے کے لیئے درکار مہارت حاصل کرنے میں مدد دے گی؛
- ہو سکتا ہے کہ آپ کا بچہ اس تربیتی پیالی اور اس کے مواد کو پسند نہ کرے۔ ایک اور پیالی جس کا ڈیزائن، شکل وصورت وغیرہ مختلف ہو اسے ٹرائی کریں۔
2. انہیں دلچسپی محسوس کرنے دیں
- ہو سکتا ہے کہ آپ کے بچے نے پیالی میں پینے سے انکار کر دیا ہو کیونکہ اسے معلوم نہیں ہے اس کے بیچ میں مشروب موجود ہے؛
- کچھ مشروب پینے والی پیالی کے ماؤتھ پیس بھی لائیں (چاہے پانی یا دودھ) اوراپنے بچے کو اس کا ذائقہ لینے کا موقع دیں۔ یہ چیز ان کے لیئے دلچسپی کا باعث بن جائے گی۔
3. بچے دوسروں کی نقل کرنا پسند کرتے ہیں
- ان کے ساتھ پیئں اور انہیں کر کے دکھائیں؛
- اپنے بچے کو اہل خانہ کے ساتھ کھانے پر ملنے دیں، اس کا بہت حد تک امکان ہے کہ وہ جب دوسروں کو کھاتے پیتے دیکھیں گے تو وہ بھی کھانے کی کوشش کریں گے۔
4. بچے ایک وقت میں بہت کم پیتے ہیں
- بچے عام طور پر ہر بار ایک چسکی لیتے ہیں۔ وہ زیادہ مقدار میں پانی نہیں پیتے کیونکہ وہ پانی کی بڑی مقدار دودھ اور دیگر نرم اور سیال اشیاء سے ہی پوری کر لیتے ہیں۔
- انہیں کئی بار پانی کی پیشکش کریں، پینے والی پیالی کو ان کی دسترس میں رکھیں۔ بچوں کو کھانے پینے پر مجبور کرنے سے ان میں مزاحمت بڑھ سکتی ہے۔
5. پیالی اس وقت پیش کریں جب ان کا موڈ اچھا ہو
- اپنے بچے کو پیالی کے استعمال کے لیئے ہمت افزائی کے لیئے بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب وہ پوری طرح بیدار ہوں اور خوشگوار موڈ میں ہوں؛
- بچے جب بھوکے ہوں، پیاسے ہوں، چڑے ہوئے ہوں یا جب وہ تھکے ہوئے ہوں تو انہیں پیالی دینے سے اجتناب کریں۔
سوال: میری 6 سال کی بچی ماں کا دودھ پیتی ہے اور ابھی تک اس نے بوتل استعمال نہیں کی ہے وہ تربیتی پیالی کو پسند نہیں کرتی ہے کیا مجھے ایک بوتل اسے متعارف کرا دینی چاہیئے، اس سے پہلے کہ اسے تربیتی پیالی دی جائے؟
جواب: آپ اپنے بچے کو براہ راست تربیتی پیالی پیش کر سکتے ہیں جب آپ تربیتی پیالی متعارف کرتے ہیں وہ اس سے پہلے پہل انکار کر سکتی ہے کیونکہ اس کے منہ کے مسل ابھی اس کے لیئے تیار نہیں ہیں۔ کچھ دنوں بعد ایک بار پھر کوشش کریں۔ زیادہ تر بچے 7 سے 9 ماہ کی عمر میں پیالی سے پی لینے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ اگر آپ کے بچے نے واقعتاً کبھی بوتل استعمال نہیں کی ہے تو آپ کو اسے متعارف کرانے کی ضرورت نہیں ہے کہ پہلے آپ بوتل اور پھر پیالی سے تبدیل کریں۔ یہ چیز مستقبل میں آپ کو بوتل چھڑا کر پیالی تک لانے میں مدد کرتی ہے۔