خسرہ، گل سجوا اور روبیلا (MMR) ویکسین
خسرہ
خسرہ خسرہ وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے اور متاثرہ افراد کے چھوٹے چھوٹے قطرے یا اس کی ناک یا گلے کی رطوبت سے براہ راست رابطے سے بذریعہ ہوا پھیلتا ہے، اور کبھی کبھار ناک اور گلے کی رطوبت سے بھرے اجزا کے ذریعہ بھی پھیلتا ہے۔ ابتدا میں متاثرہ افراد کے اندر تھکاوٹ، بخار، کھانسی، زکام، سرخ آنکھیں اور منہ کے اندر سفید دھبوں کے ا ثرات رونما ہوں گے۔ اس کے بعد 3 سے 7 دن بعد جلد پر سرخ دھبے دار ددورے نکلنے لگتے ہیں۔ ددورا عام طور پر چہرے سے جسم کے باقی نچلے حصوں تک پھیلتا ہے۔ سنگین معاملات میں، پھیپھڑے، آ نت اور دماغ بھی متأ ثر ہوسکتے ہیں اور سنگین نتائج حتی کہ موت کی صورت بھی لے سکتے ہیں۔
گل سجوا
گل سجوا، گل سجوا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو لعاب یا لار پیدا کرنے والے غدود اور بعض اوقات اعصابی ٹشو کو متاثر کرتا ہے۔ یہ متاثرہ شخص کے تھوک کے ساتھ چھوٹے چھوٹے قطرے یا براہ راست رابطے سے پھیلتا ہے۔ اس مرض کی وجہ سے تھوک کے غدود، عام طور پر گالوں پر تکلیف دہ سوجن ہوتی ہے۔ بعض اوقات اس سے بہرے پن، یا دماغ، لبلبہ، خصیے یا بیضہ دانی میں انفیکشن جیسی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔
روبیلا
روبیلا، جسے "جرمن خسرہ" بھی کہا جاتا ہے، روبیلا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ چھوٹے چھوٹے قطرے یا مریضوں کے ساتھ براہ راست رابطے کی وجہ سے متاثرہ افراد کی ناک اور گلے کی رطوبت سے رابطے کے ذریعے منتقل ہوتا ہے۔ عام طور پر بچوں میں بخار، سر درد، بے چینی، منتشر ددورے، لمف نوڈس میں توسیع، اوپری سانس کی علامات اور آشوب چشم جیسی علامات کے ساتھ ہوتا ہے۔ ممکن ہے کہ کچھ مریضوں میں بالکل بھی ددورا نہ ہو۔ پیچیدگیوں میں گٹھیا، خون میں پلیٹلیٹ کی کمی اور ورم دماغ شامل ہیں۔
روبیلا انفیکشن ترقی پزیر جنین میں بے قاعدگیوں کا سبب بن سکتا ہے۔ پیدائشی روبیلا سنڈروم (CRS) ان خواتین سے پیدا ہونے والے نوزائیدہ بچوں میں پائے جانے کا امکان ہے جو حمل کے پہلے 3 ماہ کے دوران متأثر ہوئی ہوں۔ CRS میں بہرے پن، موتیابند، دل کی خرابی اور ذہنی کمی جیسی چیزیں پائی جاتی ہیں۔
خسرہ، گل سجوا اور روبیلا (MMR) ویکسین
MMR ٹیکا مندرجہ بالا 3 متعدی بیماریوں کو مؤثر طریقے سے روک سکتا ہے۔ ہانگ کانگ میں، MMR ویکسین ہانگ کانگ چائلڈہوڈ امیونائیزیشن پروگرام میں شامل ہے۔
بچوں کو خسرہ پر مشتمل ویکسین کی دو خوراکیں لینی چاہئے۔ بچے پیدا کرنے کی عمر والی وہ خواتین جو پہلے سے روبیلا پر مشتمل ویکسین نہ لی ہوں انھیں حمل کی منصوبہ بندی کرنے سے پہلے اپنی مدافعتی حالت کی جانچ کرنی چاہئے اور اگر ضروری ہو تو MMR ٹیکہ لگوائیں۔
A. درج ذیل افراد کو MMR ویکسین نہیں لینی چاہئے یا انتظار کرنا چاہئے
- MMR ویکسین کی سابقہ خوراک پر شدید الرجی کا رد عمل
- جیلیٹین یا کچھ اینٹی بائیوٹک کے لئے شدید الرجی کی معروف تاریخ
- بیماریوں یا علاج سے خراب مدافعت والے افراد، جیسے:
- قلت مدافعت
- موجودہ کینسر کے علاج پر، جیسے کیموتھریپی اور ریڈیو تھراپی
- قوت مدافعت بڑھانے والی دوائیں لے رہا ہو، جیسے کورٹیکوسٹیرائڈ کی زیادہ خوراک
- حمل*
- پچھلے 11 مہینوں میں امیونوگلوبلین یا خون کی دیگر مصنوعات (جیسے خون کی منتقلی) موصول ہوئی ہو
- پچھلے چار ہفتوں میں دوسرا زندہ ٹیکہ لیا ہے
*عام طور پر، خواتین کو MMR ویکسین لینے کے بعد تین ماہ تک حمل سے گریز کرنا چاہئے اور مناسب مانع حمل اقدام اپنانا چاہئے۔
B. ضمنی اثرات کیا ہیں؟
- کچھ بچوں کو ویکسین پلانے کے 5 سے 12 دن میں بعد بخار آسکتا ہے، لیکن بخار عام طور پر 2 سے 5 دن کے اندر کم ہوجاتا ہے۔ علامات کو دور کرنے کے لئے والدین مخالف بخار دواؤں کا استعمال کرسکتے ہیں۔ کچھ بچوں میں ٹیکہ لینے کے 1 سے 2 ہفتوں کے بعد بھی ددورا پیدا ہوسکتا ہے، لیکن یہ عام طور پر کچھ دن بعد ختم ہو جاتا ہے۔ کچھ بچوں میں گال کے پیچھے لعابی غدود یا لمف غدود (سر یا گردن میں) پر عارضی سوجن ہو سکتی ہے۔
- کبھی کبھار، MMR ٹیکہ لینے کے بعد اعصابی نظام کی خرابی، مثلا ورم دماغ یا گردن توڑ بخار، ہوسکتا ہے۔.