وبائی امراض سے بچیں اپنے بچے کو ویکسین لگوائیں
حفاظتی ٹیکہ کیا ہے؟
حفاظتی ٹیکہ ہمارے جسم میں ویکسین متعارف کروانا ہے تاکہ بعض متعدی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے لئے اینٹی باڈی کو پیدا کیا جا سکے۔ ویکسین منہ یا انجیکشن کے ذریعہ دی جاسکتی ہیں۔
بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی ضرورت کیوں ہے؟
حفاظتی ٹیکوں کے دینے کی وجہ بچوں کو متعدی بیماریوں سے متاثر ہونے کے امکان کو کم کرنا ہے۔ مزید یہ کہ، اگر زیادہ تر لوگوں کو حفاظتی ٹیکے لگا دیئے جائیں اور ان میں قوت مدافعت پیدا ہو جائے تو، اس سے معاشرے میں پھیلنے والی متعدی بیماریوں کا خطرہ کم ہوجائے گا، اور اس طرح افراد اور معاشرے کی صحت کی حفاظت ہوگی۔
بچوں کو حفاظتی ٹیکے کب لگائے جائیں؟
حفاظتی ٹیکوں کی شروعات پیدائش سے ہی ہونی چاہئے، بعد ازاں قوت مدافعت برقرار رکھنے کے لئے کچھ ویکسین کے لئے چلائی جانے والی بوسٹر دوائیاں دی جائے۔
بچوں کو بوسٹروں کی ضرورت کیوں پڑتی ہے؟
سائنسی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ ویکسین کے ذریعہ پیدا ہونے والی قوت مدافعت وقت کے ساتھ ساتھ کم ہوتی جاتی ہے۔ لہذا، قوت مدافعت بڑھانے کے لئے وقفے وقفے سے بوسٹر دوائیاں دی جانی چاہئے۔
بچوں کو کون سی ویکسین دی جائے اور انہیں کہاں ٹیکہ لگوایا جائے؟
محکمہ صحت (DH) کے سینٹر فار ہیلتھ پروٹیکشن (CHP) کے تحت ویکسین سے روکی جانے والی بیماریوں (SCVPD) پر سائنسی کمیٹی مقامی مہاماری اور سائنسی شواہد کی بنا پر ہانگ کانگ چائلڈ ہوڈ امیونائزیشن پروگرام (HKCIP) کے بارے میں سفارشات پیش کرتی ہے۔ صحت عامہ کی نگہداشت کے شعبے کے تحت فراہم کئے جانے والے حفاظتی ٹیکے HKCIP (ہانگ کانگ چائلڈ ہوڈ امیونائزیشن پروگرام) کے نظام الاوقات پر عمل پیرا ہیں۔ نوزائیدہ اور بچوں کو تپ دق، پولیو، کالا یرقان، خناق، کالی کھانسی (پرٹیوسس)، ٹیٹینس، نمونیا سے متعلق انفیکشن، چیچک، خسرہ، گل سجوا، جرمن خسرہ اور سرویکل کینسر (رحم کے نچلے حصے میں ہونے والا کینسر) سے بچانے کے لئے مختلف قسم کی ویکسین اور بوسٹرز لینا چاہئے۔ چونکہ مختلف ممالک اور علاقوں کے پاس ان کے بچپن سے وبائی امراض پر مبنی حفاظتی ٹیکوں کا پروگرام ہے، لہذا DH بچوں کو بچپن کی متعدی بیماریوں سے بچانے کے خلاف جامع تحفظ کے لئے انکے معمول کی رہائش گاہ پر حفاظتی ٹیکے لینے کا مشورہ دیتا ہے۔
والدین اپنے بچوں کو پیدائش سے لے کر پانچ سال کی عمر تک DH کے کسی بھی زچہ و بچہ صحت مراکز (MCHCs) میں ٹیکے لگوانے کے لئے لا سکتے ہیں۔ DH کے ٹیکہ لگانے والے افراد پرائمری اسکولوں کا دورہ کریں گے تاکہ اسکول کے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کی خدمت فراہم کی جاسکے۔ والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے کے لئے نجی ڈاکٹروں کے پاس بھی لے جا سکتے ہیں۔
MCHCs کی جانب سے پیش کردہ خدمات اور بکنگ وغیرہ کے بارے میں مزید تفصیلات کے لئے براہ کرم www.fhs.gov.hk ملاحظہ کریں
HKCIP میں شامل ویکسینز کے علاوہ، کیا بچوں کو دوسری ویکسین بھی لینا چاہئے؟
HKCIP میں شامل ان ویکسینوں کے علاوہ، کچھ نجی ڈاکٹر اور اسپتال دیگر ویکسین مہیا کرتے ہیں جیسے انفلوئنزا ویکسین، ہیمو فیلس انفلوئنزا قسم بی ویکسین، میننگوکوکل ویکسین، روٹا وائرس ویکسین، ہیپاٹائٹس A ویکسین اور جاپانی انسیفلائٹس ویکسین وغیرہ۔ والدین نجی ڈاکٹروں سے مشورہ لے سکتے ہیں اور HKCIP سے باہر کی ویکسین انفرادی صحت کی ضروریات کی بنیاد پر بچوں کو دی جاسکتی ہے۔
کیا کھانسی یا زکام والے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جاسکتے ہیں؟
عام طور پر، اگر بچہ درج بالا علامات رکھتا ہے لیکن پھر بھی آنتوں کی عام عادت کے ساتھ کھا رہا ہے، کھیل رہا ہے اور اچھی طرح سو رہا ہے تو بچے کو حفاظتی ٹیکے لگائے جاسکتے ہیں۔ اگر والدین پریشان ہوں تو، بچے کی حالت کا مناسب وقت تک مشاہدہ کرنے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کو کچھ دن کے لئے ملتوی کیا جاسکتا ہے۔ اگر بچہ کو بخار ہے تو والدین کو لازمی طور پر پہلے بچے کو عام خارجی مریضوں کی کلینک یا نجی پریکٹشنر کی کلینک میں لانا چاہئے اور حفاظتی ٹیکے لینے سے پہلے بچے کو صحت یاب ہونے دینا چاہئے۔
کن حالات میں حفاظتی ٹیکوں کو روکنے کی ضرورت پڑسکتی ہے؟
زیادہ تر بچے حفاظتی ٹیکے لینے کے اہل ہیں۔ کچھ مخصوص حالات میں، حفاظتی ٹیکوں کو روکنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے یا خصوصی انتظام کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اگر آپ کے بچے کی درج ذیل میں سے کوئی حالت ہے تو، آپ کو اسے حفاظتی ٹیکے لگانے سے پہلے طبی مشورے لینا چاہئے۔
- کسی بھی طرح کی قلت مدافعت کے حالات:
- پیدائشی طور پر قلت مدافعت
- سرطان خون، کینسر
- طویل مدتی علاج کے ساتھ دائمی بیماری، جیسے: ریڈیو تھراپی، کیموتھریپی یا کورٹیکوسٹیرائڈز لینا۔
- پچھلی ویکسین پر شدید رد عمل کی تاریخ۔
- کسی بھی اینٹی بائیوٹک یا مادے پر شدید حساسیت کی تاریخ۔
- ڈاکٹروں کے ذریعہ تشخیص شدہ دیگر شرائط جو حفاظتی ٹیکوں کے لئے موزوں نہیں ہیں۔
اگر حفاظتی ٹیکے لگانے کی طے شدہ تاریخ گزر گئی یا کوئی ویکسین چھوٹ گئی تو والدین کیا کریں؟
والدین کو جلد از جلد چھوٹی ہوئی ویکسین لینے کے لئے رجسٹرڈ MCHC یا نجی پریکٹیشنر کی کلینک پر ملاقات کا وقت لیںلینا چاہئے۔
حفاظتی ٹیکوں کے بعد کیا رد عمل ہیں؟ والدین کو ان رد عمل کو کیسے سنبھالنا چاہئے؟
حفاظتی ٹیکے لگنے کے بعد رد عمل عام طور پر ہلکے ہوتے ہیں۔ ان میں انجکشن لگنے کی جگہ کے ارد گرد کم درجے کا بخار، اضطرابی حرکت اور ہلکی سوجن یا جلن شامل ہیں۔ بخار یا درد سے نجات کے لئے صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کی ہدایت کے مطابق والدین بچے کو پیراسیٹامول دے سکتے ہیں (اسپرین کا استعمال نہ کریں)۔ تکلیف کو دور کرنے کے لئے والدین زخم کے علاقے پر ٹھنڈا تولیہ رکھ سکتے ہیں۔ اگر بچے کو 24 گھنٹے سے زیادہ دیر تک اضطرابی حرکت برقرار رہتی ہے، (104°F) 40 °C یا اس سے زیادہ بخار چڑھتا ہے، یا 24 گھنٹے بعد انجیکشن لگنے کی جگہ پر سوجن اور درد بڑھ جاتا ہے، تو طبی توجہ طلب کی جانی چاہئے۔
شدید منفی رد عمل کیا ہیں؟ والدین کو کیا کرنا چاہئے؟
حفاظتی ٹیکوں کے بعد شدید منفی رد عمل بہت کم ہوتے ہیں۔ نشانیوں اور علامات میں پیلا پن، تیز نبض، سانس لینے میں مشکل، جلد کی خارش اور گرنا شامل ہیں جو ویکسین دینے کے چند منٹ سے چند گھنٹوں کے اندر اندر وقوع پزیر ہوتے ہیں۔
والدین کو مذکورہ علامات والے بچے کو فوری طور پر ایکسیڈنٹ اور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں علاج کے لئے لے جانا چاہئے، اور ڈاکٹر کو موصولہ ویکسین کی قسم اور ویکسین وصول کرنے کی تاریخ کے بارے میں بتانا چاہئے۔
بچہ جب بچپن کے تمام حفاظتی ٹیکے مکمل کر لے تو، والدین کو حفاظتی ٹیکوں کے ریکارڈ کے ساتھ کیا کرنا چاہئے؟
حفاظتی ٹیکوں کا ریکارڈ ایک بہت اہم دستاویز ہے اور والدین کو اسے محفوظ طریقے سے رکھنا چاہئے۔
ہانگ کانگ چائلدھوڈ امیونائیزیشن پروگرام
عمر/گریڈ | حفاظتی ٹیکہ کی تجویز |
نوزائیدہ | (Bacille Calmette-Guérin (BCG) ویکسین ہیپاٹائٹس B ویکسین - پہلی خوراک |
1 مہینہ | ہیپاٹائٹس B ویکسین - دوسری خوراک |
2 مہینہ | DTaP-IPV ویکسین - پہلی خوراک نیوموکوکل ویکسین - پہلی خوراک |
4 مہینہ | DTaP-IPV ویکسین - دوسری خوراک نیوموکوکل ویکسین - دوسری خوراک |
6 مہینہ | DTaP-IPV ویکسین - تیسری خوراک ہیپاٹائٹس B ویکسین۔ تیسری خوراک |
12 مہینہ | خسرہ، گل سجوا اور جرمن بخار (MMR) ویکسین - پہلی خوراک نیوموکوکل ویکسین - بوسٹر ڈوز واریسیلا ویکسین - پہلی خوراک |
18 مہینہ | DTaP-IPV ویکسین - بوسٹر ڈوز خسرہ، گل سجوا، جرمن بخار اور واریسیلا (MMRV) ویکسین - دوسری خوراک* |
پرائمری 1 | خسرہ، گل سجوا، جرمن بخار اور واریسیلا (MMRV) ویکسین - دوسری خوراک* DTaP-IPV ویکسین - بوسٹر ڈوز |
پرائمری 5 | ﻧﺳﺎﻧﯽ ﭘﯾﭘﯾﻟوﻣﺎ واﺋرس ویکسین - پہلی خوراک^ |
پرائمری 6 | dTap-IPV ویکسین - بوسٹر خوراک اﻧﺳﺎﻧﯽ ﭘﯾﭘﯾﻟوﻣﺎ واﺋرس ویکسین - دوسری خوراک^ |
DTaP-IPV ویکسین: ڈپٹیریا، ٹیٹنس، سیلولر پرٹوسس (کالی سیلانی کھانسی) اور غیر فعال پولیو وائرس ویکسین
dTap-IPV ویکسین: ڈپٹیریا (کم خوراک)، ٹیٹینس، سیلولر پرٹوسس (کم خوراک) اور غیر فعال پولیو وائرس ویکسین
* 1.7.2018 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے بچے زچگی اور بچوں کے صحت مراکز میں 18 ماہ کی عمر میں MMRV ویکسین لیتے ہیں۔ 1.1.2013اور 30.6.2018کے درمیان پیدا ہونے والے بچے پرائمری 1 میں MMRV ویکسین لیتے ہیں۔
^ 2019/20 کے تعلیمی سال سے، اہل خواتین طلبہ پرائمری 5 میں.9-valent HPV ویکسین کی پہلی خوراک اور اگلے تعلیمی سال کے پرائمری 6 میں پہنچنے پر دوسری خوراک لیتی ہیں۔
اگر آپ ہانگ کانگ چھوڑ رہے ہیں تو اپنے بچے کی حفاظتی ٹیکوں کی پیروی کا بندوبست کریں۔
براہ کرم MCHCs کے پتے اور ٹیلیفون نمبرز تک رسائی حاصل کرنے کے لئے 24 گھنٹے انفارمیشن ہاٹ لائن 9900 2112 پر کال کریں۔
صحت سے متعلق مزید معلومات کے لیے، براہ کرم ہماری 24 گھنٹہ ہیلتھ ایجوکیشن ہاٹ لائن (کینٹونیز، انگریزی اور پوتونگھوا) 28330111 پر کال کریں یا محکمہ صحت کی فیملی ہیلتھ سروس ویب سائٹ دیکھیں۔ http://www.fhs.gov.hk